نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ازبکستان-افغانستان-پاکستان (UAP) ریلوے منصوبے کو علاقائی رابطے اور اقتصادی تعاون کے لیے ایک تزویراتی قدم قرار دیتے ہوئے اس کے فریم ورک معاہدے کو جلد از جلد حتمی شکل دینے پر زور دیا ہے۔
اتوار کے روز دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ UAP ریلوے لائن نہ صرف خطے میں براہِ راست ٹرانسپورٹ راہداری فراہم کرے گی بلکہ تجارتی، معاشی اور عوامی رابطوں کو بھی مضبوط بنائے گی۔اس منصوبے سے پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے درمیان تجارت اور اشیاء کی ترسیل کے لیے ایک متبادل اور مؤثر راستہ فراہم ہو گا، جس سے خطے کی اقتصادی ترقی کو تقویت ملے گی۔
دفتر خارجہ کے مطابق، دونوں وزراء نے فریم ورک معاہدے کو تیزی سے مکمل کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اقدام اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں اہم علاقائی انفراسٹرکچر منصوبوں پر عملی تعاون کے لیے پُرعزم ہیں۔
افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے پاکستان کی جانب سے افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو سفیر کی سطح تک اپ گریڈ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان بھی اس اقدام کا مثبت جواب دے گا اور یہ قدم دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کا اشارہ ہے۔
دونوں رہنماؤں نے 19 اپریل 2025 کو نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے کابل کے سرکاری دورے کے دوران کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا، اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک تیزی سے عملی پیش رفت کی جانب گامزن ہیں۔