واشنگٹن : امریکا کی وفاقی حکومت اور 12 امریکی ریاستوں کی حکومتوں کے تحقیقاتی اداروں کی مشترکہ تحقیقات کے نتیجے میں امریکی تاریخ کا سب سے بڑا ہیلتھ کیئر فراڈ سامنے آگیا۔
امریکی محکمہ انصاف نے ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے میڈیکل فراڈ کی تفصیلات جاری کردی ہیں، جس میں مجموعی طور پر41 کھرب 43 ارب روپے (41 ہزار ارب سے زائد) کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔
حکام کے مطابق 324 افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جا چکے ہیں جن میں ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر میڈیکل عملہ شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان پر الزام ہے کہ انہوں نے غلط بلنگ، غیر ضروری طبی سہولیات کی فراہمی اور مریضوں کو گمراہ کن معلومات دے کر سرکاری و نجی انشورنس کمپنیوں کو بھاری مالی نقصان پہنچایا۔
الزام عائد کیے گئے افراد میں بھارتی اور پاکستانی نژاد ڈاکٹرز بھی شامل ہیں، جن کی کارروائیوں نے نظام صحت کی ساکھ پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
تحقیقات کی زد میں آنے والے ڈاکٹروں کے ناموں اور الزامات کے سرسری جائزے کے مطابق ایک درجن سے زائد پاکستانی نژاد ڈاکٹرز، 25 سے زائد بھارتی نژاد ڈاکٹرز بھی تحقیقات اور عدالتی کارروائی کی زد میں آئے ہیں اور میڈیکل اور مالی بے قاعدگیوں اور فراڈ کی ر قم کئی سو ملین ڈالرز سے زائد ہے۔
عدالتی کارروائیوں کی تفصیل ایسے وقت میں سامنے لائی گئی ہے کہ جب ٹرمپ انتظامیہ کو بجٹ میں میڈیکل سہولتوں کی کٹوتیاں پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔