بنکاک — تھائی لینڈ کی سابق ملکہ سری کت، جنہیں فیشن آئیکون اور "قوم کی ماں” کے طور پر شہرت حاصل تھی، 93 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ ان کے انتقال کی تصدیق شاہی محل نے جمعے کی شب کی۔
شاہی بیان کے مطابق، مرحومہ موجودہ بادشاہ واجی رالونگکورن کی والدہ اور ملک پر سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے بادشاہ بھومی بول ادولیادیج کی اہلیہ تھیں۔
بیان میں بتایا گیا کہ ملکہ 2019 سے ہسپتال میں زیرِ علاج تھیں اور وہ متعدد بیماریوں میں مبتلا تھیں۔ رواں ماہ ان میں خون کے انفیکشن کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے باعث ان کی حالت جمعے تک مزید بگڑ گئی اور وہ چولالونگکورن ہسپتال میں انتقال کر گئیں۔
تھائی بادشاہ واجی رالونگکورن نے والدہ کے انتقال پر شاہی خاندان کے لیے ایک سالہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ہفتے کی صبح سے ہی تھائی نیوز اینکرز سیاہ لباس میں دکھائی دیے جو سوگ کی علامت ہے۔
تھائی شاہی امور کے ماہر اور سابق سفارت کار پاوِن چاچاوال پونگپن نے کہا کہ ملکہ کا انتقال تھائی شاہی خاندان اور قوم کے لیے ایک عہد کے خاتمے کے مترادف ہے، کیونکہ وہ عوام میں انتہائی مقبول تھیں اور فلاحی کاموں اور ثقافتی ورثے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کرتی رہیں۔
بادشاہ بھومی بول ادولیادیج کی حکمرانی 1946 سے 2016 تک جاری رہی — جو دوسری جنگِ عظیم کے اختتام سے لے کر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی حلف برداری تک پھیلی ہوئی تھی۔
اگرچہ بادشاہ واجی رالونگکورن نے تقریباً نو سال قبل تخت سنبھالا، مگر آج بھی تھائی عوام کے نزدیک بھو میبول کو سب سے محترم رہنما مانا جاتا ہے، جبکہ ملکہ سری کت کو ان کی وفادار شریکِ حیات کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
گزشتہ چند برسوں میں صحت کے مسائل کے باعث ملکہ نے عوامی زندگی سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی، اور شاہی ضوابط کے تحت ان کی نجی زندگی کو مکمل رازداری میں رکھا گیا۔

