وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہےکہ حکومت نے بجلی مارکیٹ کو مسابقت کیلئےکھولنے کی اجازت دے دی ہے ۔۔
نیپرا جلد 800 میگاواٹ سستی بجلی کیلئے بولی منعقد کرے گی۔۔ بجلی کے ابتدائی چارجز ساڑھے 12 روپے فی یونٹ تک رہنے کا امکان ہے
سینٹ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت ہوا ۔۔ وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ حکومت بجلی کے کاروبار سے نکل چکی ہے۔۔ بجلی کی خرید و فروخت کو مکمل طور پر نجی شعبے کے حوالے کر دیا جائے گا ۔۔
اویس لغاری نے کہا کہ ابتدائی طور پر 800 میگاواٹ بجلی کی فروخت سے آغاز کیا جائے گا۔۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا کے 207 میگاواٹ کے مدیان اور 88 میگاواٹ کے گبرال کے ہائیڈرو پاور منصوبے توانائی پلان میں شامل کئے جا رہے ہیں۔۔
وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے اسپیشل اسسٹنٹ طارق سدوزئی نے کہا دونوں منصوبوں کیلئے 5 ارب روپے کی زمین خرید چکے ہیں۔۔۔ 9 ارب روپے سے ٹرانسمیشن لائن بچھائی جا چکی ہے۔۔ وفاقی حکومت کی طرف سے اب یہ منصوبے لسٹ سے نکال دیے گئے ہیں ۔۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کے پی حکام نے منظور شدہ پاور پالیسی کو درست بیان نہیں کیا۔۔ منصوبے کسی انویسٹر کی سرمایہ کاری پر نہیں صرف ورلڈ بینک کا قرض ہے۔۔
اویس لغاری نے کہا کہ جون 2024 سے لیکر ابھی تک انڈسٹری کے ٹیرف میں 30 سے 35 فیصد کمی آئی ہے۔۔ اراکین کی جانب سے پروٹیکٹڈ کیٹگری 200 یونٹ کی بجائے 250 یونٹ کرنے کی تجویز دی گئی۔۔
حکام نے بتایا 200 یونٹ تک کے صارفین کو بجلی پر سبسڈی دی جا رہی ہے۔۔ تجویز کردہ فارمولے پر نظر ثانی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔۔
اس سال ڈسکوز کے نقصان کو 191ا رب روپے کم کیا ہے۔۔ ملک میں بجلی چوری ہو رہی ھے۔۔ خالص بجلی کے منافع کے معاملے پر واپڈا حکام نے بتایا کہ صوبوں نے واپڈا کو پاور ہاوسز أپریشنز کی مد میں 244 ارب روپے دینے ہیں۔۔ واپڈا نے نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں صوبوں کو 97 ارب دینے ہیں۔۔ خیبر پختونخواہ کو 53 ارب روپے اور پنجاب کو 44ارب روپے دینے ہیں۔۔