تحریر: ریحان طاہر
ہر سال 17 مئی کو ناروے کا قومی دن "سئتندے مئی (Syttende Mai)” انتہائی جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ یہ دن 1814 میں ایڈسول (Eidsvoll) میں ناروے کے آئین کی منظوری کی یاد دلاتا ہے — جو آج بھی یورپ کے قدیم ترین دساتیر میں شمار ہوتا ہے۔ اس موقع پر پورے ملک میں خوشی کا سماں ہوتا ہے، بچوں کی پریڈز، قومی لباس "Bunad”، سرخ و سفید جھنڈوں اور گلی گلی جشن کے رنگ بکھرتے ہیں۔
لیکن یہ دن صرف ناروے کی تاریخ کا مظہر نہیں، بلکہ پاکستانیوں کے لیے بھی ایک فخر کا لمحہ ہوتا ہے — خاص طور پر جب پاکستانی سٹریٹ چائلڈ فٹبال ٹیم ناروے کپ میں حصہ لینے کے لیے اوسلو پہنچتی ہے۔
ناروے کپ اور پاکستان کا خواب
2015 میں پہلی مرتبہ پاکستان کی سٹریٹ چائلڈ ٹیم نے ناروے کپ میں شرکت کی تھی۔ تب سے یہ شرکت ایک روایت بن چکی ہے۔ ناروے کپ کو دنیا کا سب سے بڑا یوتھ فٹبال ٹورنامنٹ کہا جاتا ہے، جس میں ہر سال 2300 سے زائد ٹیمیں شرکت کرتی ہیں یہ صرف ایک فٹبال ایونٹ نہیں بلکہ ثقافت، دوستی اور عالمی ہم آہنگی کا مظاہرہ ہے۔
جب پاکستانی بچے اوسلو کے میدان میں اترتے ہیں، تو وہ صرف کھیلنے نہیں آتے — وہ پاکستان کے خواب، امید اور جذبے کا پرچم بلند کرتے ہیں۔
سفارتی سرپرستی: محترمہ سعدیہ الطاف قاضی کی قیادت
پاکستانی سفارت خانے، خاص طور پر ہائی کمشنر سعدیہ الطاف قاضی کا کردار اس سفر میں نہایت قابلِ ستائش ہے۔ ان کی قیادت میں سفارت خانہ نہ صرف رسمی سرگرمیوں میں سرگرم ہے بلکہ ان بچوں کے لیے اعتماد، حوصلہ اور رہنمائی کا ذریعہ بھی ہے۔سعدیہ قاضی ہر موقع پر ٹیم کا استقبال، حوصلہ افزائی اور مکمل سفارتی تعاون فراہم کرتی ہیں، جس سے ان بچوں کو احساس ہوتا ہے کہ وہ اپنے ملک کے اصل سفیر ہیں۔
اوورسیز پاکستانی: وطن سے دور، دل کے قریب
ناروے میں مقیم پاکستانی کمیونٹی، خاص طور پر جہلم، گجرات اور گردونواح سے تعلق رکھنے والے افراد، ہر سال اپنی محبت، تعاون اور اخوت کا شاندار مظاہرہ کرتے ہیں۔جب بھی سٹریٹ چائلڈ ٹیم ناروے پہنچتی ہے، تو کمیونٹی کھانے، تحائف، دعاؤں اور اخلاقی سپورٹ کے ساتھ ان کا پرتپاک خیر مقدم کرتی ہے۔یہ جذبہ اس حقیقت کا آئینہ دار ہے کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی اب بھی اپنے وطن کے نمائندوں سے دل کی گہرائیوں سے جُڑے ہوئے ہیں۔
اوسلو کا منظر اور بچوں کا خواب
بہار کے موسم میں اوسلو ایک رنگین خواب محسوس ہوتا ہے۔ ہر گلی، ہر پارک اور ہر میدان میں بچے فٹبال کھیلتے نظر آتے ہیں۔یہ ماحول نہ صرف ٹیم کے لیے مسابقتی جوش پیدا کرتا ہے بلکہ سیکھنے، جڑنے اور اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کا بھی موقع فراہم کرتا ہے۔
ناروے میں پاکستانی ٹیم کی موجودگی ایک مثبت تاثر، ایک بہتر پاکستان کی تصویر پیش کرتی ہے — ایسا پاکستان جو محنت، نظم، اور امن کا پیغام دیتا ہے۔
2025 کی روانگی: ایک اور باب کا آغاز
ان شاء اللہ، پاکستان کی سٹریٹ چائلڈ ٹیم رواں سال 27 جولائی کو ناروے کپ 2025 میں شرکت کے لیے اوسلو روانہ ہوگی۔یہ سفر صرف ایک کھیل کا حصہ نہیں بلکہ ان بچوں کے خوابوں، جدوجہد، اور قومی فخر کی علامت ہے۔
ناروے کا قومی دن اور ناروے کپ پاکستانی سٹریٹ چائلڈ ٹیم کے لیے صرف تقریبات نہیں بلکہ تاریخ سازی کا موقع ہیں۔ یہ بچے، جو کبھی سڑکوں پر زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم تھے، آج بین الاقوامی میدانوں میں پاکستان کا روشن چہرہ بن کر ابھر رہے ہیں۔