پشاور ہائیکورٹ نے خیبر پختونخوا کے نو منتخب وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے عمل کیخلاف درخواست خارج کردی۔
اپوزیشن جماعت جے یو آئی کے پارلمانی لیڈر لطف الرحمان کی نو منتخب وزیراعلیٰ کے انتخاب کے خلاف درخواست پر پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے جے یو آئی کی درخواست خارج کر دی۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا تھا کہ ایک وزیر اعلیٰ کا استعفی منظور ہوا اور نہ ہی کابینہ ڈی نوٹیفائی کی گئی۔ ایسے میں نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی اور فیر قانونی ہے۔ جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز چیف جسٹس نے انتظامی فیصلہ کرتے ہوئے قرار دیا کہ وزیر اعلیٰ کا عہدہ خالی ہے۔ آپ نے وہ آرڈر چلینج نہیں کیا ہوا۔ ہم اسکو دیکھ نہیں سکتے ہیں۔
سلمان اکرم راجہ سے عدالت کو بتایا کہ نو منتخب وزیر اعلیٰ کی حلف برادری کا شیڈول گورنر ہاوس جاری کر چکا ہے۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت نے جے یو آئی کی نو منتخب وزیر اعلی کے انتخاب کے خلاف کیس خارج کر دیا۔

